
بلوچستان کے ضلع کچھی میں پانچ افراد کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف لواحقین اور اہل علاقہ نے کوئٹہ میں صوبائی اسمبلی کے باہر دھرنا دے دیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال نومبر کی 12 تاریخ کو بلوچستان کے ضلع کچھی کے گوٹھ اعوان میں مسلح افراد کی فائرنگ سے تین افراد موقع پر جاں بحق ہوئے تھے جبکہ دو زخمی ہوئے اور بعد میں دو زخمی بھی چل بسے۔
اس واقعہ کا مقدمہ سابق صوبائی وزیر میر عاصم کرد گیلو سمیت 9 افراد کے خلاف درج ہوا تھا، جن میں سے کچھ ملزمان کی گرفتاری بھی عمل میں آئی تاہم سابق صوبائی وزیر عاصم کرد گیلو نے قبل از گرفتاری ضمانت حاصل کرلی۔
کوئٹہ میں دھرنا دینے والے مظاہرین نے دو روز قبل سندھ بلوچستان جانے والی شاہراہ کو 48 گھنٹے سے زائد بلاک رکھا تھا اور اب بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دیے ہوئے ہیں۔
دھرنے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار یار محمد رند نے الزام عائد کیا کہ بلوچستان حکومت قاتلوں کی پشت پناہی کر رہی ہے، ضلع کچھی میں 5 افراد کو قتل کیا گیا اور قاتل آج بھی دندناتے پھر رہے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کچھی میں قتل ہونے والے 5 افراد کے قاتل کا تعلق باپ پارٹی سے ہے، ماضی میں قومی اسمبلی کی نشست پر ہرانے کے لیے اس ہی طرح سرکاری مشینری کا استعمال ہوا تھا
0 Reviews