
اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھی ہے۔
اس ضمن میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے اور کاروباری طبقے میں اعتماد بحال ہورہاہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مہنگائی کی شرح سات سے نو فیصد کے درمیان رہےگی، کورونا کی تیسری لہراور ویکسین کی آمد کے باوجود خطرات موجود ہیں۔
قومی بینک کی جانب سے آئندہ دو ماہ کی مالیاتی پالیسی کے اعلان کے بعد کہا گیا کہ آنے والے بجٹ میں نئے ٹیکسز سے مہنگائی میں مزید اضافے کا امکان ہے، 2020 میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کے شعبے میں 10.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رواں سال کے ابتدائی سات ماہ میں اشیا سازی کے شعبے میں 7.9 فیصد کااضافہ ہوا۔
قبل ازیں پالیسی ریٹ کے تعین کے لیے بورڈ آف گورننس کا اجلاس بلایا گیا۔ اجلاس میں بورڈ ممبران پالیسی ریٹ پر بحث کی تاہم پالیسی ریٹ کا حتمی فیصلہ گورنر اسٹیٹ بینک نے کیا۔
مانیٹی پالیسی کا اعلان ہر دو ماہ بعد کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ 9 ماہ سے شرح سود7 پر برقرار ہے۔
0 Reviews